مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر سید ابراہیم رئیسی نے آسٹریا کے صدر اعظم سباسٹین کرٹس کے ساتھ ٹیلیفون پر گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم افغانستان میں امن و صلح برقرار کرنے کے سلسلے میں تعاون اور مدد کے لئے آمادہ ہیں۔
صدر رئیسی نے ایران اور آسٹریا کے درمیان 500 سالہ تعلقات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران اور آسٹریا کے درمیان طویل تعلقات دونوں ممالک کا گرانقدر سرمایہ ہے جس کی حفاظت ضروری ہے۔
صدر رئیسی نے افغانستان کی موجودہ صورتحال کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر افغانتسان کی موجودہ تاریخ کا غور سےمطالعہ کیا جائے تو واضح ہو جائے گا کہ امریکہ نے جس دن سے افغانستان میں مداخلت شروع کی ، اس دن سے افغان عوام نے ایک دن بھی آرام اور سکون سے بسر نہیں کیا۔ انھوں نے کہا کہ امریکی فوج کے افغانستان سے انخلا کے بعد افغان گروہوں کو باہمی مذاکرات کے ذریعہ معاملات کو حل کرنا چاہیے اور افغانستان میں ہمہ گیر اور جامع حکومت کی تشکیل کے سلسلے میں تلاش و کوشش کرنی چاہیے۔ صدر رئیسی نے کہا کہ ایران ظالمانہ پابندیوں کے باوجود گذشتہ 40 برس سے افغان قوم اور افغان مہاجرین کی مدد اور حمایت جاری رکھے ہوئے ہے۔ آسٹریا کے صدر اعظم نے دونوں ممالک کے تعلقات کو فروغ دینے پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ ایران کی طرف سے افغان مہاجرین کی میزبانی اور مدد قابل قدر اور تعریف ہے۔
آپ کا تبصرہ